Thursday | 28 March 2024 | 17 Ramadhan 1445

Fatwa Answer

Question ID: 94 Category: Dealings and Transactions
Taking Money from Life Insurance After Husband's Demise

Assalamualaikum Warahmatullah

My cousin recently passed away in Zionsville, Indiana. He was the only family member who was working, he has three daughter (all students). He had life insurance and his wife wants to pay off the mortgage on their house using the insurance money they are receiving after the husband’s demise. My question is can she use this money for paying the mortgage off? Please note, she doesn't have any other assets or any other source of income.

الجواب وباللہ التوفیق

Fundametally the only amount of money permissible to be reclaimed from the insurance is equal to the total amount of premiums your husband had paid to the insurance company. It is impermissible to claim any additional money and any money in excess of what your husband had paid them should be given as sadaqah to the poor without the intention of getting sawab (reward). However, if there is dire need for money and the creditor is strongly demanding for his money back, to the point of affliction, then you can take that money from the insurance with the intention to pay off the creditors. Once you acquire this amount of money through other means, you should distribute it to the poor later.

قال اللّٰہ تعالیٰ: {اَحَلَّ اللّٰہُ الْبَیْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا} [البقرۃ، جزء آیت: ۲۷۵]

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالْأَنْصَابُ وَالْأَزْلَامُ رِجْسٌ مِنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ فَاجْتَنِبُوهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ(المائدہ:۶۰)

عن جابر بن عبد اللّٰہ رضي اللّٰہ عنہ قال: لعن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم آکل الربوا ومؤکلہ وکاتبہ وشاہدیہ، وقال: ہم سواء۔ (صحیح مسلم ۲؍۷۲ رقم: ۱۵۹۸، سنن الترمذي ۱؍۲۲۹ رقم: ۱۲۰۶۔

واللہ اعلم بالصواب

Question ID: 94 Category: Dealings and Transactions
لائف انشورنس سے ملنے والے پیسے کا استعمال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

میرے کزن کا انتقال حال ہی میں انڈیانا کے شہر زائنزول میں ہوا۔ وہ اپنے گھر میں واحد شخص تھا جو کماتا تھا، اس کی تین بیٹیاں ہیں جو ابھی سب اسکول میں پڑھ رہی ہیں۔ اس کے نام سے ایک لائف انشورنس تھی۔ اب اس کی بیوی یہ چاہتی ہے کہ گھر پر موجود قرض کو اس پیسے سے ادا کر دے جو انشورنس کی طرف سے میرے کزن کی موت کے نتیجے میں ملے گا۔ سوال یہ ہے کہ کیا وہ انشورنس سے موصول شدہ پیسے سے اس طرح قرض اتار سکتی ہے؟ یاد رہے کہ اس عورت کے پاس کوئی جائیداد یا دیگر ذریعہ معاش نہیں۔

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

الجواب وباللہ التوفیق

اصلا توانشورنس کی اتنی ہی رقم لینا آپ حضرات کے لئے جائز ہے جتنی شوہر نے کمپنی میں جمع کروائی تھی، اس سے زائد لینا جائز نہیں ہے،اور بغیر ثواب کی نیت کے اس زائد رقم کا غرباء میں صدقہ کرناضروری ہے۔لیکن اگر اس رقم کی سخت ضرورت ہو اور قرض خواہ کی جانب سے سخت مطالبہ اور زیادتی ہوتو اس رقم کو بنیت ِقرض قرض داروں کا قرض ادا کردیں، اور بعد میں اتنی رقم جمع ہوجانے پر غریبوں میں تقسیم کردیں۔

قال اللّٰہ تعالیٰ: {اَحَلَّ اللّٰہُ الْبَیْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا} [البقرۃ، جزء آیت: ۲۷۵]

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالْأَنْصَابُ وَالْأَزْلَامُ رِجْسٌ مِنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ فَاجْتَنِبُوهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ(المائدہ:۶۰)

عن جابر بن عبد اللّٰہ رضي اللّٰہ عنہ قال: لعن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم آکل الربوا ومؤکلہ وکاتبہ وشاہدیہ، وقال: ہم سواء۔ (صحیح مسلم ۲؍۷۲ رقم: ۱۵۹۸، سنن الترمذي ۱؍۲۲۹ رقم: ۱۲۰۶۔

فقط واللہ اعلم بالصواب