Thursday | 28 March 2024 | 17 Ramadhan 1445

Fatwa Answer

Question ID: 1278 Category: Dealings and Transactions
Recouping Money from Contractor Who Didn't Finish the Work

 

Asalammualaikum warahmatullahi wabarakatuhu

Meray house ke repairs kay liyaa labor say $5000 ke deal hoi aor $5000 kam khatam honay say pahlay pay kar dia,

Labor takreban $3000 ka kam kar kay baag gaya.

Ab meray pass labor kay kuch tools (aozar) aor kuch kapray hain. Gin kee qeemat takreban $300 ho gee.

Kia me labor kay tools rakh sakta hoo ya sell kar sakta hoon ta kay .?

 

 

الجواب وباللہ التوفیق

Sawal mai puchi gaee surat mai, aap apna baqee ka paisa contractor ka saman auzar waghaira baich kar hasil kar saktay hain. 

ثوب خاطہ الخیاط بأجر ففتقہ رجل قبل أن یقبفہ رب الثوب فلا أجر لہ بل لہ تضیمن الفاتق ۔(رد المحتار، کتاب الاجارہ: ۹ ؍ ۱۸ )

یعنی : اذا مات المؤجر وعلیہ دیون لغیرالمستاجر فبیعت الدار فالمستاجر احق بالثمن فی سائر الغرماء

ان کان الثمن قدر الأجرۃ المعجلۃ  وان زاد فالزائد للغرما ابو السعود علی الاشبھاہ (رد المحتار علی اللہ المختار، کتاب الاجارہ:۹؍۲۵)

فقط واللہ اعلم بالصواب

Question ID: 1278 Category: Dealings and Transactions
اپنے پیسوں کی کانٹریکٹر سے واپسی جب کہ وعدہ شدہ کام مکمل نہ کیا گیا ہو

میرے گھر کی مرمت وغیرہ کے سلسلے میں کام کرنے والے ٹھیکیدار کے ساتھ 5,000 ڈالر کی اجرت طے ہوئی جو میں نے کام کے اختتام سے کچھ پہلے ہی اسے پوری رقم ادا کر دی- پھر یہ ہوا کہ وہ ٹھیکیدار محض 3,000 ڈالر کا کام کر کے ہی بھاگ گیا، اور اپنے چند اوزار اور کپڑے یہیں چھوڑ گیا جن کی قیمت تقریباً 300ڈالر ہو گی -

کیا میں اس کے اوزار رکھ سکتا ہوں یا بیچ سکتا ہوں، یا پھر ان کا کیا کروں ؟ براہ کرم رہنمائی فرمائیں 

الجواب وباللہ التوفیق

صورت مسئولہ میں آپ اس ٹھیکدار کے سامان مثلا اوزار وغیرہ بیچ کرکے اپنا باقی روپئے وصول کرسکتے ہیں ۔

ثوب خاطہ الخیاط بأجر ففتقہ رجل قبل أن یقبفہ رب الثوب فلا أجر لہ بل لہ تضیمن الفاتق ۔(رد المحتار، کتاب الاجارہ: ۹ ؍ ۱۸ )

یعنی : اذا مات المؤجر وعلیہ دیون لغیرالمستاجر فبیعت الدار فالمستاجر احق بالثمن فی سائر الغرماء

ان کان الثمن قدر الأجرۃ المعجلۃ  وان زاد فالزائد للغرما ابو السعود علی الاشبھاہ (رد المحتار علی اللہ المختار، کتاب الاجارہ:۹؍۲۵)

فقط واللہ اعلم بالصواب