Thursday | 18 April 2024 | 9 Shawaal 1445

Fatwa Answer

Question ID: 162 Category: Dealings and Transactions
Buying a Car on Interest

Assalamualaikum Warahmatullahi Wabarakatuhu

I want to buy a car from a dealership here in America, which is offering a 1.6% APR financing rate which is also known as interest or sood. As far as I know, buying anything with the involvement of interest is considered haram. However, can you please explain why is interest haram in Islam? Please provide reference from Quran and Hadith. It will be a great help if you can provide an answer soon.

JazakAllahu Khaira

Walaikumassalam Warahmatullahi Wabarakatuhu

الجواب وباللہ التوفیق

Interest has been prohibited and rendered impermissible because according to the Quran and Hadith, Allah Subhanahu Wa Ta‘ala and Rasulullah Sallallaho Alyhi Wasallam have rendered it haram. It is enough for a Muslim that he learns about the actions considered permissible and impermissible accoding to Islam and then act upon it without researching the maslihat (underlying benefits) in those commandments. The ulamah kiram have written books on the calamaties of interest and have explained the catastrophe resulting from getting involved in interest based transactions. You can read those books for further details. There are numerous verses of Quran and ahadith of Rasulullah Sallallaho Alyhi Wasallam regarding this, please review a few as follows:

{اَحَلَّ اللّٰہُ الْبَیْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا} [البقرۃ، جزء آیت: ۲۷۵]

{لاَ تَأْکُلُوْا الرِّبٰوا اَضْعَافًا وَمُضَاعَفَۃً(سورۃ آل عمران ، آیت نمبر ۱۳۰)

عن جابر بن عبد اللّٰہ رضي اللّٰہ عنہ قال: لعن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم آکل الربوا ومؤکلہ وکاتبہ وشاہدیہ، وقال: ہم سواء۔

(صحیح مسلم ۲؍۷۲ رقم: ۱۵۹۸، سنن الترمذي ۱؍۲۲۹ رقم: ۱۲۰۶)

فقط واللہ اعلم بالصواب

Question ID: 162 Category: Dealings and Transactions
سود پر گاڑی خریدنے کا حکم

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

میں یہاں امریکہ میں کار خریدنا چاہتا ہوں ڈیلر شپ سے جو کہ 1.6% اے پی آر جسے انول پروفٹ ریٹ یا انٹریسٹ بھی کہا جاتا ہے یا سود بھی کہا جاتا ہے ، 1.6% اے پی آر   پر مجھے وہ ڈیلر شپ گاڑی بیچ رہی ہے ، مجھے جہاں تک علم ہے اسلام میں   سود پر کوئی چیز خریدنا حرام ہے ، لیکن کیا آپ کسی کو یہ چیز بتاسکتے ہیں انٹرسٹ اسلام میں کیوں حرام ہے؟ اس سلسلہ میں قرآن وحدیث کے حوالہ بھی فراہم فرمائیے یہ ساتھ میں دیجئے۔ جلد از جلد جواب دینے پر بڑی مہربانی ہوگی ۔

جزاک اللہ خیرا۔

الجواب وباللہ التوفیق

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ

سود کی حرمت اس وجہ سے ہےکہ قرآن وحدیث میں اللہ اور اس کے رسول نے اسے حرام قرار دیا ہے،اور ایک مسلمان کے لئے اتنا کافی ہے کہ وہ اسلام کی جائز اور ناجائز چیزوں کو جان لے،اس کی حکمتوں کو تلا ش کئے بغیر ان پر عمل پیرا ہوں،، علماء نے سود کی تباہ کاریوں کے عنوان سے کتابیں لکھیں ہیں،ان میں تفصیل کے ساتھ اس کو بیان کیا ہے،آپ ان کا مطالعہ کرسکتے ہیں۔سود سے متعلق آیات قرآنیہ اور احادیثِ مبارکہ بہت زیادہ ہیں،ان میں سے چند ملاحظہ فرمائیں:

{اَحَلَّ اللّٰہُ الْبَیْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا} [البقرۃ، جزء آیت: ۲۷۵]

{لاَ تَأْکُلُوْا الرِّبٰوا اَضْعَافًا وَمُضَاعَفَۃً(سورۃ آل عمران ، آیت نمبر ۱۳۰)

عن جابر بن عبد اللّٰہ رضي اللّٰہ عنہ قال: لعن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم آکل الربوا ومؤکلہ وکاتبہ وشاہدیہ، وقال: ہم سواء۔

(صحیح مسلم ۲؍۷۲ رقم: ۱۵۹۸، سنن الترمذي ۱؍۲۲۹ رقم: ۱۲۰۶)

فقط واللہ اعلم بالصواب