Friday | 19 April 2024 | 10 Shawaal 1445

Fatwa Answer

Question ID: 410 Category: Miscellaneous
Khula in USA and its validity

Assalamualaikum, 

I am 29 yr old and have been married to my husband for almost 7 years now. However i have suffered emensely throughout the entirety of our marriage as my husband was a very stingy man. He was always fighting with me over my money and belitteling me on smallest things and mentally torturing me. We also have a 4yr old son and after many years i got sick and tired of him and filed for divorce in family court in 08/2018. In addition to mental torture , he is an incessant liar and he did not want me to pursue my education as a dental professional even though he agreed to it before we got married. I sponsored him to come to US and he paid for my living expenses when I was in another state and studying and he demanded me to pay that money back. Then he also tried to financially starve me and my son by withdrawing all money out of our joint account (it was his money) and closing all credit cards. I was very frustrated as I was with my parents at that time so I did not want to be financial burden on them for me and my son as my father did not have a job at that time. So i went to bank and they reversed his transactions and gave me 40% of the amount in the bank. Then he lied to me and made false promises (like he did all the time) again that he would change his habits. Please note he also send his shirtless pictures to my younger sister and invvited her on date when In was away and my sister told me about it and it broke my trust in him. Now i have divorce filed in court and he is demanding all of the Mahr (70 gms of 22k gold) and all of his money back. I have used that money for my food clothing and shelter since 08/2018 as he refused to let me enter his house and he changed the locks to the doors. He also has the custody of our son and I am in Chicago and hes in NJ. I told him he didnt give me khula so whatever I spend on my food clothing and shelter from that money that I have of his is halal and once he divorce me he can get the rest back. Also , we have child but he is demanding Mahr back . is that a valid reason to ask for Mahr as neither is he pious nor was he a good husband to me. Please advice as he continues to torture me mentally that I am eating from haram money. If i do return the money to him that I have left he will not pay me for anything , nor would he divorce me so i was forced to go to bank to forcefully get that money out as I am still his wife islamically and dont want to burden my parents financially. I have also now moved to Chicago for my dental studies so I can later do job and support myself. please advice as I would like to set this straight. Also , once he signs on the divorce decree , will that be a valid divorce islamically? 

JazakAllah

For the correct guidance in this issue please come to the Chicago Office of the Sharia’h Board of America, Inshaa Allaah after looking into all the matters a satisfactory resolution will be achieved.

Question ID: 410 Category: Miscellaneous
امریکہ میں خلع اور اس کا نافذ العمل ہونا

السلام علیکم 

میں ۲۹ سال کی ہوں اور میرے خاوند سے میری شادی کو تقریباً سات  سال ہوگئے ہیں  لیکن  پوری شادی شدہ زندگی کے دوران میں نے بہت جھیلا ہے کیونکہ میرا خاوند بہت ہی کنجوس آدمی تھا، وہ ہمیشہ مجھ سے  پیسوں پر لڑتا رہا اور چھوٹی چھوٹی باتوں پر مجھے ذلیل کرتا رہا اور مجھے ذہنی اذیت پہنچا تا رہا، ہمارا ایک چار سال کا بچہ ہے، بہت سال ایسے گذار کر میں تنگی آگئی  اور اگسٹ ۲۰۱۸؁ء میں  میں نے یہاں کی عدالت میں طلاق کے لیے دعویٰ دائر کردیا۔

ذہنی اذیت پہنچانے کے ساتھ وہ ایک متواتر جھوٹا ہے اور وہ نہیں چاہتا تھا کہ میں اپنی دانتوں کے ماہر کی پڑھائی  جاری رکھوں حالانکہ وہ شادی سے پہلے اس پر رضا مند ہوا تھا میں نے اس کی امریکہ آنے کی ساری کاروائی کی اور  اس نے میرے رہنے کے اخراجات  بتائے جب میں ایک اور ریاست میں پڑھائی کے سلسلے میں رہ رہی تھی، اس نے مجھ سے مطالبہ کیا کہ میں وہ پیسے واپس کروں ،پھر اس نے کوشش کی کہ مجھے مالی نفقہ سے محتاج کرے اور میرے بیٹے کو، اس نے ہم دونوں کے نام اکاؤنٹ سے سارے پیسے نکال لیے (یہ اسی کے پیسے تھے) اور سارے کریڈٹ کارڈ ختم کردیے، اس سے میں بہت تنگ  آئی کیونکہ میں اپنے والدین کے ساتھ تھی اور میں نہیں چاہتی تھی کہ میں ان پر  مالی بوجھ بنوں اپنے بیٹے کے ساتھ کیونکہ میرے والد کی اس وقت ملازمت  نہیں تھی، تو میں بینک گئی اور انہوں نے اس کے سارے  پیسے نکالنے کے عمل کو کالعدم کیا اور اس میں سے مجھے پر 40%(چالیس فیصد) رقم دی، پھر اس نے مجھ سے جھوٹ بولا اور مجھ سے پھر جھوٹے وعدے کیے (جیسا وہ ہمیشہ کرتا رہا ہے) کہ وہ اپنی عادات کو بدلے گا۔

برائے مہربانی اس بات کو بھی جان رکھیے کہ اس نے اپنی قمیض پہنے بغیر کھینچی ہوئی تصویریں میری چھوٹی بہن کو بھیجیں اور اس کو اپنے ساتھ میل ملاپ کی دعوت دی، میں ان دنوں وہاں نہیں تھی، میری بہن نے مجھے اس کے بارے میں بتایا جس سے میرا اس پر بھروسہ ٹوٹ گیا،اب جب میں نے عدالت میں طلاق کے لیے مقدمہ دائر کیا ہے تو وہ سارا مہر (۷۰ گرام، ۲۲ خراط والا سونا) اور اپنے سارے پیسے واپس مانگ رہا ہے، میں نے وہ پیسے اپنے کھانے پینے، کپڑوں ،اور رہائش کے لیے اگسٹ ۲۰۱۸؁ء سے استعمال کئے ہیں کیونکہ اس نے مجھے اپنے گھر میں داخل ہونے سے انکار کردیا تھا، اور اس نے دروازوں کے تالے بدل دیے تھے، اس نے ہمارے بیٹے کو بھی اپنے پاس رکھ لیا ہے، اب میں شکاگو میں ہوں اور وہ نیوجرسی میں ہے، میں نے اسے کہا کہ کیونکہ اس نے مجھے خلع نہیں دی ہے اس لئے جو پیسے میں نے اپنے کھانے پینے، کپڑوں، اور رہائش پر خرچ کیے ہیں اس کے ان پیسوں میں سے جو میرے پاس ہیں، وہ میرے لیے حلال ہیں اور جب وہ مجھے طلاق دےدے گا وہ اس وقت بقایا واپس لے سکتا ہے ؛حالانکہ ہمارا ایک  بیٹا ہے لیکن وہ پھر بھی مہر واپس مانگ رہا ہے۔

سوال :کیا اس کا مہر مانگنا صحیح ہے جب کہ وہ نہ تو متقی ہے اور نہ ہی وہ میرے ساتھ ایک اچھا خاوند تھا، برائے مہربانی میری رہنمائی کیجئے کیونکہ وہ ذہنی اذیت جاری رکھے ہوئے  ہے کہ میں حرام پیسوں سے کھا رہی ہوں، اگر میں اسے اس وقت بچے ہوئے پیسے واپس کردیتی ہوں تو وہ مجھے کسی بھی خرچ کے لیے پیسے نہیں دے گا اور نہ ہی مجھے طلاق  دےگا، اسی لیے میں مجبور ہوگئی کہ بینک جاکر وہاں سے خود سے پیسے نکلواؤں کیونکہ اسلامی طور پر میں اب بھی اس کی بیوی ہوں اور اپنے والدین پر مالی بوجھ نہیں بننا چاہ رہی ہوں۔

اب میں دانتوں کی پڑھائی کرنے کے لیے شکاگو میں رہنے لگی ہوں تاکہ بعد میں ملازمت کرکے اپنے اخراجات اٹھا سکوں، برائے مہربانی میری رہنمائی کیجئے کیونکہ میں ان پیسوں کو خرچ کرنے کے بارے میں صحیح بات سامنے لانا  چاہتی ہوں۔

اس کے علاوہ مجھے بتائیے کہ جب وہ عدالت کی دی ہوئی طلاق کے  کاغذات پر دستخط کردے گا تو کیا یہ اسلامی طور پر بھی طلاق صحیح ہوگی؟

اس مسئلہ کی یکسوئی کے لِیے شریعہ بورد آف امریکہ کے شکا گو آفس میں تشریف لائیں ،انشاء اللہ  سارے معاملات کی تحقیق  وغیرہ کے ذریعہ اطمنان بخش جواب حاصل ہوگا۔