Saturday | 27 April 2024 | 18 Shawaal 1445

Fatwa Answer

Question ID: 1837 Category: Dealings and Transactions
Haram and halal

السلام علیکم

اگر میں نے کسی کو حرام مال قرض کے طور پر دیا اور اس نے حلال رقم سے قرض واپس کر دیا تو کیا وہ میرے لیے حلال ہو جائے گا؟

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

الجواب و منہ الصواب:

حرام طریقے سے کمایا ہوا حرام مال قرض کے طور پر کسی کو دیا اور اس نے اپنی حلال آمدنی  سے قرض واپس کردیا تب بھی  مالک کیلئے وہ مال حرام ہی ہوگا۔ اس کو یا تو مالک کو واپس کردیا جائے، اگر مالک کو واپس نہ کیا جاسکتا ہوتو غرباء پر صدقہ کردیاجائے-

(مستفاد از امداد الفتاویٰ : ۴؍ ۵۴۳)

نقل الحموي عن سيدي عبد الوهاب الشعراني أنه قال في كتابه المنن: وما نقل عن بعض الحنيفة من أن الحرام لا يتعدى ذمتين، سألت عنه الشهاب ابن الشلبي فقال: هو محمول على ما إذا لم يعلم بذلك، أما لو رأى المكاس مثلا يأخذ من أحد شيئا من المكس ثم يعطيه آخر ثم يأخذ من ذلك الآخر آخر فهو حرام اهـ" (رد المحتار: کتاب البیوع ، باب البیع الفاسد : ۵: ۹۸)

الحرمۃ تتعدد مع العلم بھا الافی حق الوارث ۔۔۔ الخ (۷؍۲۲۳)

فقط واللہ اعلم بالصواب